۲۷ مهر ۱۴۰۳ |۱۴ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 18, 2024
جلالپور

حوزہ/ جلالپور، امبیڈکر نگر میں سید حسن نصر اللہ کے ظالمانہ قتل کے خلاف ایک مجلس عزا کا انعقاد کیا گیا جس میں معزز علماء کرام نے اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی۔ مجلس میں قرآن پاک کی تلاوت، پیش خوانی، اور علماء کے خطابات شامل تھے۔ شرکاء نے وقت کے امام کی خدمت میں پرسہ پیش کیا اور ظلم کے خاتمے کی دعا کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کریمپور، جلالپور، امبیڈکر نگر/دنیا بھر میں غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی، جب اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے جنرل سیکرٹری سید حسن نصر اللہ کو نشانہ بنا کر انکا ظالمانہ قتل کر دیا۔ سید حسن نصر اللہ کے قتل کے بعد پوری دنیا میں احتجاج اور غم کا ماحول ہے، لوگ ان کی تصاویر لے کر سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور "اسرائیل دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ہے" کا نعرہ بلند کر رہے ہیں۔ دنیا کے مختلف ممالک میں تعزیتی جلسے منعقد ہو رہے ہیں، جن میں سید مقاومت کو خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔

اسی غم کی لہر کے تحت کریمپور، جلالپور، امبیڈکر نگر کے جمعہ بازار میں ایک مجلس عزا کا انعقاد کیا گیا، جس میں جلالپور کے تمام معزز علماء کرام نے شرکت کی اور اسرائیل کی ظالمانہ کاروائی کے خلاف آواز اٹھائی۔

مجلس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، جس کا فریضہ مدرسہ امامیہ و حوزہ امام جعفر صادق، جلالپور کے طلاب نے انجام دیا۔ نظامت کی ذمہ داری ماسٹر ظہیر صاحب نے بخوبی نبھائی، جبکہ پیش خوانی کے فرائض جناب سیف عباس جلالپوری، جناب اشتیاق صاحب جلالپوری اور جناب ظہیر صاحب جلالپوری نے انجام دیے۔

مجلس سے حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا جون صاحب نے اپنے منفرد انداز میں خطاب کیا اور سید حسن نصر اللہ کی قربانی اور ان کے مشن کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس کے علاوہ مختلف علماء کرام نے بھی خطاب کیا جن میں عالیجناب مولانا رئیس حیدر صاحب، مولانا ندیم اصغر صاحب بنارس، مولانا کوثر علی صاحب، مولانا شہنشاہ حسین صاحب، مولانا فرمان حیدر صاحب، مولانا محمد حیدر صاحب، مولانا محمد حسن صاحب، اور مولانا احتشام صاحب شامل تھے۔

مجلس میں شریک جملہ مومنین کرام نے وقت کے امام کی خدمت میں پرسہ پیش کیا اور اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ تمام ظالم و جابر حکمرانوں کو نیست و نابود کرے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .